جمعہ، 22 جنوری، 2016

عمران کی انگوٹھیاں ۔!

"کھول آنکھ زمیں دیکھ فلک دیکھ فضاء دیکھ
مشرق سے ابھرتے ہوئے سورج کوذرا دیکھ"
علامہ اقبال کا شعر کلاس میں سنُا کراستاد نے پوچھا کہ اس سے شاعرکی مراد کیا ہے ۔؟
شاگرد:علامہ انتہائی مشکل الفاظ میں کہہ رہے ہیں۔’’گڈ مارننگ‘‘
شاگردکی سوچ کےمطابق شعرکی تشریح گڈ مارننگ ہی بنتی ہوگی۔ممکن ہے شاگرداپنا مافی الضمیر پیش کرنےکی  صلاحیت نہ رکھتا  ہو۔شرم وحیانے زبان کو بیڑی پہنارکھی ہولیکن میں اکثرسوچتا ہوں کہ صرف  70گرام  وزنی یہ  انگ اتنا بھاری کیسےہوجاتاہے کہ اظہارِجذبات کی بھی ہمت نہیں بندھتی۔زبان اٹھانی مشکل  ہوجاتی ہے۔زندگی  میں اگریہ فلسفہ سمجھ آگیا  تومیری اگلی تحقیق  آنکھ پر  ہو گی کیونکہ   آنکھ اٹھانے کی ہمت بھی اکثر نہیں ہوتی۔
زندگی ایسےلمحات  سےبھری پڑی ہےجب’’بات کرنی مجھےمشکل کبھی ایسی تونہ تھی۔‘‘جیسےاشعار یادآتے ہیں۔دلِ مُضطرکی حالت تب کراچی والی ہوتی ہے۔بےقرار کراچی جوہمیشہ جلتا رہتا ہے۔جذبات کھولتے پانی کی طرح اُبلتے  رہ جاتے ہیں۔دن بھر چبرچبرکرنےکےباوجود الفاظ  گونگے  ہوجاتے ہیں۔منہ سےصرف’’گڈمارننگ ‘‘ ہی نکل پاتاہے۔
 پرانی فلموں میں ماں جب بھی بیٹی کوبتاتی کہ  لڑکےوالےآرہے ہیں تووہ شرما کربھاگ جاتی۔ ہیرو جب کبھی  ہیروئن سے اظہارِعشق کرتا تو وہ  ڈوپٹے کا پلومروڑنےلگتی اوراتنا  مروڑتی  کہ دیکھ کرمروڑاٹھنے لگتے۔میراعشق بھی کچھ مروڑی سا تھا۔زبان پہلےہی  بیڑی سےبندھی تھی۔پھر شادی ہو گئی  توبالکل ہی ’’گُڈمارننگ‘‘ہوگیا۔آج کل میرا  مطالبہ ہےکہ’’شوہروں کو گھروں میں بولنے کا موقع ملنا چاہیے‘‘۔تاکہ بات گُڈ مارننگ سےآگے بڑھےاوربیوی میں سےرضیہ سلطانہ کی  روح کا اخراج ہوجائے ۔ایک  خوفزدہ شوہرسے بیوی نےپوچھا:میں آپ کو چکن بنا دوں۔؟
شوہر:نہیں میں انسان ہی ٹھیک ہوں۔
انسان بننا دُنیا کاسب سےمشکل کام ہے۔کہتے ہیں کہ جب گھر والےآپ کومولوی بنانا چاہیں اورآپ سلمان خان  بننا چاہتے ہوں توآپ عامرلیاقت حسین بن جاتے ہیں لیکن میراماننا ہےکہ جب گھروالےآپ کوانسان بنانا چاہیں اورآپ شاہ  رخ خان بننا چاہتےہوں تو آپ سحرلودھی بن جاتے ہیں۔پھر بات  گڈمارننگ سےمارننگ شوتک  بڑھ جاتی ہے۔ہم ایسے معاشرے کے باسی ہیں جہاں ٹی وی کمرشلز میں ڈائپر بیچنے کی آڑ میں  چائے بیچی  جاتی ہےاورگدھا دکھا کرموبائل سِم بکتی  ہے۔موبائل کمپنی کی خاتون  ملازمہ کی  شادی ہوگئی۔شوہرکمرے میں آیا تو
دلہن  بولی:حجلہ عروسی کےمینو میں خوش آمدید۔گھونگٹ کےلئے1دبائیں۔منہ دکھائی  کےلئے 2دبائیں۔انگوٹھی کےلئے3 دبائیں اورگفتگو کےلئے 4دبائیں۔ 
شوہر  :غصےسے۔اورطلاق  کےلیے؟
بیوی :آپ کا  بیلنس اس سہولت کےلیے ناکافی ہے۔۔۔۔۔
انگوٹھی کے لئے3دبانے کا ذکرآیا تو مجھےتحریک انصاف کےسربراہ عمران خان یاد آگئے۔حجلہ عروسی کےمینو میں وہ دوبار داخل ہوئے۔ان کے پاس بیلنس کافی تھا سو طلاق  ہو گئی۔چندروزقبل  ایک پریس کانفرنس  کے دوران صحافیوں کی ساری توجہ  عمران خان  کی انگلی میں پہنی ہوئی اس انگوٹھی پر مرکوز  رہی جسےوہ  مسلسل مروڑ  رہے تھے۔آخرصحافی نے پوچھاہی لیا۔کیا تبدیلی آنےوالی ہے۔؟ کپتان مسکرا ئے،شرمائےاوربولے’’یہ وہ انگوٹھی نہیں جوآپ سمجھے رہے ہیں،اتنی جلدی ہیٹ ٹرک نہیں  ہوسکتی،آپ کسی غلط فہمی میں نہ رہیں‘‘۔عمران خان کا  موقف میں نے سُنا  تو پورا لیکن سمجھ صرف   گڈ مارننگ آیااورملکہ پکھراج کا گانا’’ابھی تو میں جوان ہوں‘‘یادآیا ۔63سالہ عمران خان 1995 میں پہلی بار اور2015 میں دوسری بارحجلہ عروسی کے مینو میں داخل ہوئے اوربیلنس استعمال کر کےمینو سےباہرنکل آئے۔ہمارے ہاں لاکھوں  لوگ  شادی۔سلور بلکہ گولڈن جوبلی تک نبھاتے  ہیں۔میرے نزدیک تو خوشگوار شادی  کاراز صرف ’’رن مریدی‘‘ہے لیکن  گولڈن جوبلی والے ماہر شوہرکے پاس ایک  راز۔اوربھی  تھا۔عمرانی ماہرین نےاس رازداں شوہرکولیکچردینے  کے لئےیونیورسٹی  بلایا۔توسوال جواب شروع ہوگئے۔
طالبعلم: انکل آپ کی کامیاب شادی  کا رازکیا ہے۔؟
بوڑھا: بیوی کےساتھ حسن سلوک کیا،رقم خرچ کی اورسب سے بڑھ کرمیں  شادی کی20ویں سالگرہ پراسے میکےلےگیا۔
طالبعلم :کمال ہے سر۔!اب گولڈن جوبلی پر اپنی بیوی کےلئےکیاکریں گے ۔؟
بوڑھا:میں اسے میکےسےواپس لینے جا رہا ہوں۔
دیواریں کہتی ہیں کہ مردکبھی بوڑھا نہیں ہوتا ۔جوان نظرآنےکی خواہش مردوں میں  بچپن سےہی پیداہوجاتی ہے۔مردہمیشہ آگے دیکھتا ہےوہ  شادی کرتاہےتو اگلی شادی کاسوچتاہے۔بعض لوگ بیوی کوٹینشن سمجھتے ہیں اورٹینشن جتنی کم ہواتنا ہی  اچھا ہے۔اس کے باوجودحصول ٹینشن کی کوشش اکثر جاری رہتی ہے۔مردٹینشن بدل بدل کرزندگی گزارنےچاہتے ہیں۔پہلی شادی سلورجوبلی تک  چلتی رہےتو میاں بیوی  ہم شکل  لگنےلگتے ہیں۔میاں کسی تقریب میں تنہاچلے جائے تو لوگ  ہم شکل کا ضرور پوچھتے ہیں۔پشاورمیں جماعت اسلامی کی  اجتماعی شادیوں کی تقریب میں 70سالہ  رنڈوےمانےخان تنہاگئےتو شادیاں دیکھ کرہم شکل کی یادآگئی۔مانے۔نےامیرجماعت اسلامی سےدوسری  شادی کرانے کامطالبہ کیا توسراج الحق نہیں مانے۔اور ولےاب 70 سال کی عمر میں آپ کی شادی کراؤں یا نوجوانوں کی۔
شادی زندگی میں تحریک انصاف کےنعرےجتنی تبدیلی لاتی ہے۔ترجمان  پی ٹی آئی نعیم الحق تو کہتےہیں کہ عمران خان کو انگوٹھی پیرصاحب  نےدی ہے۔یہ سچ ہےتوعمران خان  پِیر۔مریدہوگئے ہیں۔انہوں نے کامیاب شادی  کا پہلا راز(رن مریدی) ۔دوبار گنوایا ہے۔وہ تیسری بار دولہا بننا چاہتے ہیں لیکن ایک باربھی مانے خان نہیں بنے۔ریہام خان کہتی ہیں کہ عمران   ذرا بھی رومینٹک نہیں۔شادی کی انگوٹھی تک نہیں دی۔مجھ سےزیادہ  کُتے کومحبت کرتے تھے۔عمران کو کریم ، شیمپو اور  ڈیوڈرانٹ سےمیں نے متعارف کرایا۔
شادی عمران کی ہےاورمروڑ لوگوں کو اٹھ رہے ہیں۔وہ ٹکےٹکےکی باتیں کرتے ہیں۔معروف نجومی’ ماموں‘کہتے ہیں کہ  عمران خان ستمبرکے بعدتیسری شادی کر سکتے ہیں البتہ ان کی عمرانگوٹھی والی شادی کی نہیں رہی۔ماہرعلم الاعدادسامعہ خان نےبھی یہی کچھ کہا اورمشورہ دیا کہ  جون تک عمران خان کولڑکیوں سےدوررہنا چاہیے۔شادی سےدوررہنے کا مشورہ رانا ثنا اللہ نےبھی دیا لیکن شرمیلا فاروقی کہتی ہیں کہ عمران خان  کی عمر اب  اللہ اللہ کرنے کی  ہے۔ایسی ٹکے ٹکے کی باتوں کا  میرے پاس کوئی جواب  نہیں البتہ  میرے پاس  کہنے کوایک بات ہےاورگانے کو دو بول ہیں۔پہلا گانا ملکہ پکھراج کا۔’’ہائے میری انگوٹھیاں‘‘ اور دوسرا گانا  الن فقیر کا۔’’اللہ اللہ کربھیا۔ اللہ ہی  سے ڈر بھیا۔‘‘بات انتہائی چھوٹی سی ہے۔’’گُڈ مارننگ‘‘

1 تبصرہ:

  1. بے شک عمران خان کچھ باتوں سے ناواقف رہے ہوں جس کی ضرورت ریحام خان نے بتا کر پوری کی ہو مگر اس بات سے تھوڑا سا اشارہ اس طرف جاتا بظرآتا ہے کہ ریحام خان اور جمائماخان مینو میں پانچ کا ہندسہ پریس کروانے کی سزا بھگت رہی ہیں اور اگر ایسا ہے تو عمران خان ہر دفعہ پانچ کا ہندسہ پریس کرنے کے بعد مینو سے نکلنے کے فن سے آشنا ہونے کا فائدہ اٹھا کر اس ڈاکٹر کی طرح جو اگلے مریض کو بلانے کے لیے نیکسٹ کا لفظ استعمال کر کے زبان پر اس قدر پختہ ہو جاتا ہے کہ نہ چاہتے ہوے بھی زبان سے پھسل جاتا ہے اسی طرح ہر پانچ کے ہندسہ کے مینو سے رات بھر زور آزمائی کے بعد صبح کو گڈ مارننگ کنے کے عادی ہو جاہیں گے اور ہوتے نظر بھی آچکے ہیں۔میرے خیال میں جتنا سادہ ریحام خان نے عمعران خان کو شو کرنے کی کوشش کی ہے اس سےمیرا نہیں خیال کے وہ اپنے مقاصد میں پوری ہوئی ہیں کیونکہ عمران خان اگر جانوروں سے پیار کرتا ہے تو اس کو اگر گڈمار ننگ والے فوائد حاصل نہیں ہونے مگر اتنا ضرور ہوتا ہے کہ مارننگ شو میں اشہتار بھی نیں لگتے اور اگر ایساکرنے سے ان کی عزت شوہروں کی نظر میں ضرور بڑھی یے جس کافائدہ ڈریکٹ انکی پارتی کو جاے گا جلسے جلوسوں میں بھونڈی کرنے والے نوجوانوں کی جگہ پرانے اور پائیدار لوگوں کی حمایت حاصل ہوگی اور ان کو پی ایم کا خواب پورا ہو جاے گا مگر شرط وفا یہی ہے وفا کرو گے وفا کریں گے اور گڈمارننگ سے پرہیز

    جواب دیںحذف کریں