پپو کی گاڑی تیز ہے، پپو
کُڑیوں میں کریز ہے، پپو کی آنکھیں لائیٹ بلیو، پپو دکھتا انگریز ہے۔ ۔ But pappu can't dance
saala! ۔۔۔ پپو ناچ نہیں سکتا۔
اس گانے میں پپو کے دو پرابلم
ہیں ایک تو ڈانس نہیں کر سکتا اور دوسرا وہ سالا ہے۔۔۔
پپو پتہ نہیں سالا ہے یا
نہیں لیکن سالا۔۔ پپو ہے۔۔ ممکن ہے وہ پپو سمراٹ (کوریو گرافر) ہی ہو۔۔ لیکنBut pappu can't dance
saala!
پپو سالے کا دو سال قبل ریلیزہونے
والا ایک ویڈیو گیت بالی وڈ میں خاصا مقبول ہے۔۔لیکن لالی وڈ (پاکستانی فلم انڈسٹری)
چونکہ آغوش گور میں ہے۔۔ اس لئے پاکستان میں پپو سیاسی ہو گیا ہے حالانکہ پپو غیر
سیاسی ہوتے ہیں۔ ادویات کے پنے پر لکھے پیغام کی طرح۔۔ ’’تمام دوائیاں پپو کی پہنچ
سے دور رکھیں۔۔‘‘
ہم جب سننے اور سمجھنے کی
عمر کو پہنچتے ہیں تو اپنے محور میں گردش کرنے والے کسی نہ کسی رشتہ دار کا نام
۔۔۔پپو ضرور سنتے ہیں۔۔شعوری عمر میں ہم سوچنے لگتے ہیں کہ شائد پپو ایسا ہی ہوتا ہو
گا لیکن زمانے کی ہوا ہمیں پپُووں میں فرق دکھاتی ہے۔۔ویسے تو بچپن میں ہم سارے ہی
پپو ہوتے ہیں لیکن ہم میں سے کچھ بڑےہو کر ڈبو بن جاتے ہیں اور کچھ پپو۔۔ رہ جاتے ہیں۔۔پپو
ظاہری حسن کی اصطلاح کا نام ہے۔۔یہ غیر صنفی لفظ ہے۔۔کیونکہ بچی بھی پپو ہو سکتی ہے۔۔صاحبو۔۔!
ہم نے تو کئی لونڈوں سے سنا ہے۔۔ وہ دیکھو پپو بچی۔۔۔! سالے۔۔ پپو۔! پپی کے متلاشی