ہفتہ، 27 جون، 2015

بجلی استاد

شائد بےنظیر بھٹو کے دور حکومت کی بات ہے ہم ٹی وی کمرشل دیکھا کرتے تھے۔ میرے گاوں میں بجلی آئی ہے۔ آج کل نواز شریف کی حکومت ہے اس لئے بجلی مردانہ سی ہوگئی ہے۔’’بجلی استاد‘‘
معروف بیٹری برانڈ کے ٹی وی کمرشل میں کام کرنے والے عزیزی سہیل احمد کی طرح۔۔۔
لیکن جنس کا تعلق تو انسانوں سے ہوتا ہے۔۔۔ اجناس کو ماورا قرار دیا جا سکتا ہے۔۔
ہمارے ہاں تو کوثر نام کے ایک مولانا بھی رہے ہیں۔۔۔اور اے این پی کے سابق رہنما اعظم ہوتی بھی یاد ہیں جو وہ ہوتے تھے لوگ تب بھی انہیں ہوتی کہتے تھے
جیسے ہم گھروں میں آیا رکھتے ہیں لیکن وہ آئی ہوتی ہے۔۔

بدھ، 17 جون، 2015

میرا۔۔۔شوبز کی راجہ ریاض


وزیراعلی پنجاب شہباز شریف جب 2008 میں بھی اسی تنخواہ پر کام کر رہے تھے۔تب پیپلز پارٹی اتحادی بن کر ہمراہ کھڑی تھی شیر اور بکری ایک ہی گھاٹ پر پانی پی رہے تھے کیونکہ راجہ ریاض سینئر صوبائی وزیر تھے۔۔ گاڑی پر جھنڈا لگ جائے تو ایم پی اے کو اورکیا چاہیے۔۔راجہ ریاض کی گاڑی پربھی اتحادی جھنڈا لگا تھا۔ پروٹوکول پورا تھا۔ وزارت کے مزے تھے۔ روٹی کپڑا اور مکان کی آس پر جیالے پیچھے پیچھے تھےاور ٹھیکوں و نوکریوں کے خواہش مند افسران آگے پیچھے۔۔وزیر کے باوجود راجہ ریاض۔۔ مسلم لیگ ن سے پوری خار کھاتے تھے۔کئی بار ایسا بیان داغتے کہ سننے والا پانی پانی ہوجاتا۔آخر وزیر آب پاشی جو تھے۔۔۔
راجہ ریاض نجی محفلوں میں ہمیشہ میاں شہباز شریف کو رنگیلا وزیراعلی کہا کرتے۔ساری وزارتیں خود رکھنے کا الزام لگاتے۔ ۔ن لیگ سے اتحاد ٹوٹا تو یہی باتیں عوامی محفلوں میں بھی ہونے لگیں ۔بطور سینئر وزیر ان کی حیثیت۔سینئر سٹیزن سے زیادہ نہیں تھی۔۔

منگل، 9 جون، 2015

وزیر مملکت برائے پانی و سیلفی


وزیر مملکت پانی و بجلی عابد شیر علی میرا اتنا ہی دوست ہے جتنا وہ صوبائی وزیر قانون رانا ثنا اللہ کا ہے
وہ دونوں ایک دوسرے کو زہر لگتے ہیں اور مجھے زہر خورانی۔۔ و۔۔ زہر خوری دونوں سے نفرت ہے۔۔ تبھی تو ہماری۔۔ گاڑھی نہیں چھنتی۔۔میں ان دنوں کے لئے ایسا زہر مار بنانے کا خواہش مند تھا جو ہمارے ہاں صرف جنسی مریضوں کے لئے مشہور ہے۔بے جان میں جان ڈالنے والا کُشتہ۔۔۔
امید اور خواہش دلانے والا کُشتہ
لیکن کُشتہ مارنے کے لئے کشت ابھی پورا کٹ بھی نہ پایا تھا کہ وہ سنکھیا کے عادی ہوگئے ۔۔ نفرت اور ناامیدی کا کُشتہ