ہفتہ، 25 جولائی، 2015

مینگو ڈپلومیسی

آم پاکستان کا قومی پھل ہے۔۔جسے انگریزی میں مینگو اور پنجابی میں امبھ کہتے ہیں۔۔۔ امبھ کھانے کے شوقین بہت ambitious ہوتے ہیں
 Ambitious کو آہستہ آہستہ پڑھیں تواس میں امبھ بھی آتا ہے۔
آم پھلوں کا بادشاہ ہے۔ایسا بادشاہ جس کا سارا سال رہتا ہے لیکن آم بہت خاص ہوتے ہیں۔تبھی تو اسکی گٹھلیوں کے بھی دام ہوتے ہیں۔
شائد 26 سال پہلے۔۔۔ایام جوانی میں ادکارہ انجمن ایک پنجابی گانے پر نچ نچ کے ہلکان ہوگئی تھی
میں امبھ چوپن لئی گئی باغ وچ پھڑی گئی۔۔۔(میں آم چوسنے باغ میں گئی تھی لیکن پکڑی گئی)
اُنہی دنوں دوسرا پنجابی گانا۔۔۔ چوپاں گی چوپاں گی امبھ لنگڑا (میں لنگڑا آم چوسوں گی) بھی کافی ہٹ تھا۔۔۔

جمعہ، 17 جولائی، 2015

مسلم لیگ ن: اُدھر تم اور اِدھر ہم۔۔۔


گلوں میں رنگ بھرے باد نو بہارچلے۔۔ چلے بھی آؤ کہ گلشن کا کاروبار چلے
مہندی حسن کی گائی یہ غزل خاصی مقبول تھی۔۔وہ کسی نئے کلام کے الاپ تیار کر رہے تھے اور غزل کے خالق جنابِ فیض احمد فیض بیروت میں تھے۔
1980 کی بات ہےجب فیض صاحب پی ایل او کےجریدے لوٹس کے ایڈیٹر بنے۔فلسطینی رہنما یاسر عرفات کی درخواست پر۔ان کی نوکری بیروت میں تھی۔
فیض صاحب اس سے قبل بھی ضیائی مارشل لا کی وجہ سے کئی سال پاکستان سے باہر رہے۔۔
فیض صاحب بیروت پر اسرائیلی یلغار کی وجہ سے پریشان تھے اور ان کے دوست۔۔ پاکستان میں عدم دستیابی کی وجہ سے پریشان تھے
شائد مرحوم حمید اختر صاحب نے ایک ٹی وی انٹرویو میں ذکر کیا تھا کہ فیض صاحب جب بیروت میں تھے تو

ہفتہ، 11 جولائی، 2015

ابلیس کی مجلس شوری۔۔ ؟


بھائیو میرے سمیت بہت سے انسان شریف شائد اس لئے ہیں کہ ہمیں موقع نہیں ملا اور نیک وہ ہے جس کا داو نہیں چل رہا۔
وگرنہ معاشرے میں جو کچھ ہو رہا ہے وہ ناقابل بیان ہے چند مثالیں
ناپ تول میں ہم ڈنڈی مارتے ہیں۔۔
ہماری فیکٹریاں دودھ کے بغیر ہی دودھ تیار کررہی ہیں
جائیداد کے نام پر ہم بہنوں کا حق کھا رہے ہیں ۔
یتیموں کے مال پر نظریں گڑھ بیٹھے ہیں
لکڑی کے برادے کو ہلدی اور مرچ بنا کر بیچ رہے ہیں
آڑو اور لیچی کو رنگ کر کے بیچتے ہیں
سبزیوں کو ہرا اور تازہ رکھنے کے لئے سینتھٹک رنگ استعمال کرتے ہیں
لوکی، کریلا، تربوز، کھیرا وغیرہ کو کیمکل لگا کر جلدی جوان کر لیتے ہیں۔
پھلوں میں سیکرین ڈال کر میٹھا کرتے ہیں۔
چنے کے چھلکے پیس کر چائے کی پتی بناتے ہیں۔۔
ہلدی میں میدہ اور چاول کا آٹا رنگ کرکے ڈالتے ہیں