ہفتہ، 11 مارچ، 2017

بے زبان شوہر

پچھلے دنوں میرے  دوست شیخ مرید نے۔ مجھے ۔آل پاکستان رن مرید ایسوسی ایشن کا ممبر شپ فارم بھیجا ۔ ہم دوستوں میں ایسا مذاق  چلتا رہتا ہے لیکن وہ کم بخت سیریس تھا۔مرید جب سیریس  ہوجائے تو میں پریشان  ہوجاتا ہوں۔میں نے ممبر شپ فارم الماری کے اُس دراز میں رکھ دیا تھا۔ جسے سالوں بعد صرف  صفائی کے لئے کھولا جاتا ہے۔ لیکن ممبر شپ کے لئے۔اُس کااصرار۔۔تقاضے میں بدل چکا ہے۔ کمینہ مجھےعہدہ بھی دینا چاہتا ہے میں چپ  رہوں تو۔نگوڑا۔ خاموشی کو ہاں سمجھتا ہے۔اس لئے ہربارمیں صرف اتنا ہی کہہ پاتا ہوں۔ کہ’’میں فٹ ہوں‘‘۔

بدھ، 1 مارچ، 2017

تکیہ میراثیاں

وائسرائے ہند۔  بروس الیگزینڈر نے پٹیالہ گھرانےکے ۔موجدین۔ خان صاحب۔ فتح علی خان اور   علی بخش خان کا سنگیت۔ پہلی بار سنا تو ۔پریشان ہوکر اُن کی جامہ تلاشی  کا حکم دے دیا ۔کپڑے جھاڑے گئے۔اور ۔ منہ کھلوا۔ کرگلا چیک کیا گیا  کہ کوئی مشین تو  فٹ نہیں کر رکھی۔چوبدار جب مشین  ڈھونڈنے میں  ناکام رہے  تو وائسرائے نے  کسبِ کمال کے اعتراف میں علی بخش خان کو جرنیل اور فتح علی خان کوکرنیل کا خطاب دیا۔۔حالانکہ ان کی فنی ٹریننگ کسی توپ اور بندوق کو چلانے سے نہیں۔ بلکہ ہارمونیم اور ستار بجانے سے ہوئی تھی۔ فوجی خطاب ۔ملنے پرابتدا میں تو  جگ ہنسائی ہوئی ۔پھرآہستہ آہستہ۔سارا جگ معترف ہوگیا۔جرنیل اورکرنیل۔دونوں کبھی رنگروٹ بھی بھرتی نہ ہوئے تھے لیکن کلیدی عہدوں پر پہنچ گئے ۔