پیر، 7 مئی، 2018

رابی پیرزادہ سچ کہتی ہیں ؟

کند ہم جنس۔ باہم جنس پرواز
کبوتر با کبوتر۔۔ باز۔با۔باز
فارسی کے اس شعر کوسمجھنےسے پہلے۔ میں۔ جب بھی۔ ہم جنس کے بارے میں سوچتا تھا۔ میرے ذہن میں ہم جنسی پرستی آتی تھی۔۔میرے تخیل نے کئی بار کبوتر با کبوتر کے بارے میں اڑان بھری لیکن سوچ۔ باز۔ با۔باز سے باز نہ آئی۔ اللہ جانے یہ کوئی پری پول رگنگ تھی۔ پینتیس پنکچر تھے۔ ایمپائرکو ساتھ ملایا ہوا تھا۔کسی انگلی شنگلی کاچکر تھا یا خلائی مخلوق کے اثرات۔ جوکچھ بھی تھا۔نتیجہ بہت بھیانک تھا۔میں اس شعر میں پاس نہ ہو سکا اورہم جنس پرستی سے آگے نہ بڑھ سکا۔ اصلاحِ خیال اورنتیجے میں بہتری کے لئے۔میں۔ باقاعدہ اہل دانش کے ہاں بھی۔پہنچا۔اساتذہ سےجوتفہیم ملی۔اس کے بعد الحمد اللہ۔! میری پریشانی رفع ہوگئی۔سارےشش و پنج کافورہوگئے۔اب میں۔پہلے سے زیادہ یقین سے۔ہم جنس سے مراد ہم جنس پرستی سمجھتا ہوں۔