یوم پاکستان ۔۔ دراصل یوم تجدید عہد ہے۔۔ہم بانی پاکستان کی دی گئی جغرافیائی
اور نظریاتی سرحدوں کے امین ہیں۔۔ ۔نظریاتی سرحد دراصل دو قومی نظریہ ہے اور جغرافیائی
سرحد بھی یہی ہے۔۔ دو قومی نظریہ پاک لوگوں کے سر زمین پاکستان۔۔ اور ناپاک لوگوں
کی زمین ہندوستان۔ کے درمیان کرہ ارض پر دست قدرت سے کھینچی ایسی لکیر ہے۔جس کا ظہور14
اگست 1947 کو رمضان المبارک کی 27 ویں شب قیام پاکستان کی صورت میں ہوا۔اس لکیر نے
نہ صرف مسلمانوں کو ہندووں سے الگ شناخت دی ۔۔۔بلکہ کلمہ طیبہ اور رامائن کا فرق بھی
واضح کیا۔قائد اعظم کی قیادت میں مسلمانوں نے اغیارکو پیغام دیا کہ ہم نے برصغیر پر
ہزاروں سال حکمرانی کی ہے۔۔ہم محکوم رہنے کے لئے پیدا نہیں ہوئے۔ ہمیں ایسی آزاد فضاووں
کی ضرورت ہے جہاں پر مذہبی آزادی ۔۔۔ ملی آزادی سے مشروط ہے
آج اسلام آباد میں 7 سالہ
وقفے کے بعد ہونے والی یوم پاکستان کی تقریب اور واہگہ بارڈر پر ہونے والی پُرجوش تقریب
نے میرے بدن میں ملی غیرت اور محبت کے اُس جذبے کو مزید پرجوش اور توانا کر دیا ہے
جو کبھی ماند پڑا ہی نہیں تھا