منگل، 30 دسمبر، 2014

کلمہ طیبہ پاکستان کی بنیاد


ناقدین اردو۔۔۔اس فکر پر متفق ہیں کہ منٹو شناسی خاصا مشکل کام ہے۔۔۔سعادت حسن منٹو نے ہجرت آزادی۔۔۔کے دوران ۔۔۔۔سماجی بے حسی، خود غرضی اور لذت پرستی کی داستانوں کے ایسے نثری ۔۔۔ مرثیے لکھے ۔۔۔جن کی مکروہ نشانیاں آج بھی مسلم پاکستانی معاشرے میں بھی موجود ہیں۔۔۔۔
اردو فکشن کے اس تخلیق کار نے ’’کھول دو ‘‘ میں سکینہ اوراس کے والد سراج الدین کے کرداروں کی تشریح کی ۔۔۔ کہ پوری تصویر ذہن کے کینوس پر اترآئی ہے۔۔۔۔اقتباس
’’ڈاکٹر نے اسٹریچر پر پڑی ہوئی۔۔۔۔ لاش کی طرف دیکھا۔ اس کی نبض ٹٹولی اور سراج الدین سے کہا۔۔ کھڑکی کھول دو۔سکینہ کے مردہ جسم میں جنبش پیدا ہوئی۔۔ ۔ بے جان ہاتھوں سے اس نے ازار بند کھولا اور شلوار نیچے سرکا دی۔”

۔۔۔ بوڑھا سراج الدین خوشی سے چلایا۔ ” زندہ ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ میری بیٹی زندہ ہے۔۔۔۔۔۔۔۔‘‘follow link
https://rekhta.org/manto/khol-do-saadat-hasan-manto-manto?lang=Ur
سینےدےوچ بلماں اٹھیاں
سرقلم ہوئےکئی قلماں ٹٹیاں
 عزت دی ٹہنی نالوں
عذرا،بانو،سلمی۔ ٹٹیاں
 تاں جاکےاے موقع بنیا
 پاکستان کوئی سوکھا بنیا
آزادی کے ہنگامے میں منٹو کے افسانہ ’’ٹھنڈا گوشت ‘‘ کی کلو نت کو ر اور۔۔۔ اس کےعیاش عاشق ۔۔۔ ایشر سنگھ کو بھی بھول جانے۔۔کی ہمت نہیں۔۔
انڈین ایکٹ 1935کے تحت1937 میں انتخابات ہوئے ۔۔اور۔۔کانگریس جیت گئی ۔۔ کانگریسی وزارتیں بنیں۔۔ہندووں کو سینکڑوں سال بعد ۔۔۔سواد و سالہ اقتدارملاتھا۔۔۔۔ سومسلمانوں سے گن گن کر بدلے لئے۔۔۔1939میں دوسری جنگ عظیم میں شرکت کے ایشو پر ۔۔گورے حکمرانوں سے اختلاف ہوا تو وزارتوں کا خاتمہ ہوا۔۔۔۔۔۔ قائد اعظم کی ہدایت پرمسلمانوں نے22 دسمبر 1939کو یوم نجات منایا۔۔۔۔۔
کانگریسی وزارتوں کے مظالم۔۔۔۔
1۔ صوبائی قانون ساز مجلسوں اور تعلیمی اداروں میں کاروائی کا آغاز بندے ماترے سے ہوتا تھا۔
3۔ گائے کا ذبیحہ ممنوع قرار دیا گیا۔۔۔۔
4۔ دوران اذان مساجد کے سامنے متعصب ہندوؤں نے ڈھول باجے بجانے کا نیا طریقہ اپنایا۔
5۔ مسلمانوں کو کانگریس میں شامل کرنے کے لیے ملک گیر تحریک شروع کی گئی۔
یوم نجات منانے کے صرف 90 دن بعد 23 مارچ 1940 کو قرارداد پاکستان منظو ر کرلی گئی ۔۔۔۔۔
پاکستان کا مطلب کیا ۔ لا الہ الا اللہ۔۔۔۔۔ نعرہ گونجا۔۔۔۔۔
ہندو نے ہمیشہ اپنی ذہنیت ، سیاست ، تنگ نظری اور انتہا پسندی کا مظاہرہ کیا۔ وزارتوں کے مظالم ۔۔۔۔ تازیانے تھے۔۔۔۔۔دو قومی نظریہ کا شعور شدت پکڑ گیا۔۔۔ مسلمانوں کا طریق عبادت، ثقافت ، روایات، تہذیب اور تاریخ ہندوؤں سے یکسر مختلف تھا ۔۔اور ہے۔۔مسلمانوں کو احساس محرومی کو ختم کرنے کے لئے قائد اعظم کے علاوہ کئی نظر نہیں آرہا تھا۔۔۔۔کیونکہ
کانگرس تقسیم ہندبدترین۔۔مخالف ۔۔جماعت تھی۔ کانگریسی میں مولانا ابوالکلام آزادجسیے مسلمان مسلم لیگ کے خلاف اور متحدہ ہندوستان کے حامی تھے۔
جمعیت العلمائے ہند کا بڑا حصہ بھی قیام پاکستان مخالف تھا
۔۔مفتی کفایت اللہ اور مولانا حسین احمد مدنی بھی قیام پاکستان کے خلاف تھے۔
 مجلس احرار اسلامی نے عطاءاللہ شاہ بخاری۔۔کی قیادت میں مسلم لیگ کی مخالفت کی۔۔۔
خدائی خدمت گاروں۔۔نے۔۔ خان عبدالغفار خان کی قیادت میں مہاتما گاندھی کے گن گئے۔انہیں”سرحدی گاندھی“بھی کہا جاتا ہے۔۔۔۔
خاکسار تنظیم کے علامہ عنایت اللہ مشرقی بھی مسلم لیگ کے نظریاتی مخالف تھے۔
جماعت اسلامی کے بانی مولانا مودودی دو قومی نظریے کے حامی مگرمسلم لیگ کے مخالف تھے۔
پنجاب میں یونی نیسٹ پارٹی پر ہندو اور مسلمان جاگیرداروں کی بالادستی تھی۔ ۔البتہ ان سب نے قیام پاکستان کو دل سے قبول کیا۔
مسلمانوں کی اکثریت قائداعظم کی قیادت میں مخالفین کے سامنے ڈٹی تھی۔۔۔۔ نواب زادہ لیاقت علی خان ، نواب اسماعیل خان(یوپی)، افتخار حسین ممدوٹ، ممتاز دولتانہ، راجہ غضنفرعلی خان (پنجاب)،عبداللہ ہارون، غلام حسین ہدایت اللہ، ایوب کھوڑو(سندھ)، قاضی محمد عیسیٰ،جعفرجمالی (بلوچستان)، سردار عبدالرب نشتر، خان عبدالقیوم خان، پیرآف مانکی شریف (کے پی کے )، خواجہ ناظم الدین ، حسین شہید سہروردی،مولوی تمیزالدین (مشرقی پاکستان) شامل تھے۔
 پیر جماعت علی شاہ۔۔۔ علی پور سیداں۔۔ کی قیادت میں پنجاب اور پیر صاحب مانکی شریف کی قیادت میں خیبر پختونخواہ کے علماءنے تحریک پاکستان میں پرجوش حصہ لیا۔
ہم پاکستان کی دوسری اور ہمارے بچے تیسری نسل ہیں ۔
وجود پاکستان کی تاریخ خون سے لکھی گئی ہے۔۔۔
اس کی بنیادوں میں تیرا لہو میرا لہو اس سے تیری آبرو اس سے میری آبرو اس سے ترا نام ہے اس سے میری پہچان ہے اس پہ دل قربان اس پہ جان بھی قربان ہے
تیرا پاکستان ہے یہ میرا پاکستان ہے اس پہ دل قربان اس پہ جان بھی قربان ہے 1947 میں دنیا کی سب سے بڑی ہجرت ہوئی۔۔۔الگ وطن کے لئے گھر بار، ،،، بیوی ،،،بچے،،، مال و دولت کی قربانی والی ہجرت۔۔۔۔مقصد صرف لا الہ الا اللہ کی سربلندی تھا۔۔ آزاد فضاووں میں سانس لینے کے لئے ۔۔۔۔ہجرت کے دوران۔۔۔ ہمارے بڑوں نے ہر سانس کی قیمت بھی ادا کی ۔۔۔
مارچ 1949 میں دستور ساز اسمبلی نے قرارداد مقاصد کی منظوری دی ۔جسے شہید ملت لیاقت علی خان نے پیش کیاتھا۔۔
قرارداد مقاصد کا متن
تمام اختیار واقتدار کا ذات الٰہی کے تابع ہونا لازمی ہے۔
اقتدار ایک مقدس امانت ہے جواللہ تعالیٰ کی طرف سے ہمیں اس لیے تفویض ہوا ہے کہ ہم اسے نوع انسانی کی خدمت کے لئے استعمال کریں اور یہ امانت ظلم وتشدد اور خود غرضی کا آلہ نہ بن جائے ۔
خدا نے اختیارات سوائے جمہور کے کسی اور کو تفویض نہیں کیے۔۔ اس کا فیصلہ خود جمہور کو کرنا ہوگا کہ اقتدار کن لوگوں کے ذریعہ استعمال کیا جائے گا۔
1970 میں ملکی تاریخ کے پہلے عام انتخابات ہوئے جس میں سیاسی عدم برداشت اور ہوس اقتدار نے 16 دسمبر 1971 کوملک دو لخت کردیا۔ قائداعظم کا پاکستان تو ہم پہلے ہی کھو چکے۔۔۔۔ 2013 میں ہونے والے عام انتخابات کے بعد پھر نئے پاکستان کے نعرے لگے ہیں۔۔۔۔تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے ۔۔۔اس بار اقبال کے خواب اور قائد کی تعبیر والے پاکستان کا نعرہ لگا یا ہے۔۔۔ جس کابنیادی خیال ۔۔ تبدیلی ۔۔ ہے۔۔لیکن ۔۔امیر جماعت اسلامی سراج الحق کہتے ہیں ۔۔۔ ہمیں تیسری بار نیا پاکستان نہیں چاہیے۔
کلمہ طیبہ وطن عزیز کی بنیاد ہے ۔۔۔ اور میں بنیاد پر ست ہوں۔۔۔۔ میں ۔۔اجتہاد کے علاوہ ۔۔کسی مذہبی تبدیلی کا قائل نہیں ۔۔۔۔ پاکستان میرا فخر اور غرور ہے ۔۔ ۔ میں اپنا غرور ٹوٹتے ہیں دیکھ سکتا ۔۔۔۔ جلسوں میں ہونے والی ہُلڑبازی، ،،، ڈھول اور بینڈ باجے ۔۔۔ کانگریسی وزارتوں کے مظالم کی ایک شکل ہے ۔۔۔جو ادارے اور دفاتر ۔۔۔ اللہ اور قرآن کے بغیر اپنے امور شروع کر لیتے ہیں۔۔۔۔وہ برکت گنوا بیٹھتے ہیں۔۔۔۔
 بطور مسلمان ۔۔اگر ہم۔ شافع محشر حضرت محمدﷺکے آخری خطبہ حج اور بطور پاکستانی قرار داد مقاصد کو صدق دل سے پڑھ لیں تو
ستے ای خیراں ۔۔مجھے تو ایسا ہی پاکستان چاہیے۔۔۔
ہمیں منٹو کے افسانے ’’نیا قانون‘‘کی ضرورت باقی رہے گی اور نہ ہی ۔۔۔منگو کوچوان کی طرح پریشان پھریں گے
افسانہ ۔۔۔نیا قانون کا لنک نیچے ہے۔۔۔
https://rekhta.org/manto/naya-qanun-saadat-hasan-manto-manto?lang=Ur

2 تبصرے:

  1. I love your blog.. very nice colors & theme. Did you design this website yourself or did you hire someone to do it for you?
    Plz answer back as I'm looking to construct my own blog and would like to find out where u got this
    from. thanks

    Here is my web blog bathroom renovation ideas (homeimprovementdaily.com)

    جواب دیںحذف کریں
    جوابات
    1. dear, i got help of My friend to develop this.... he is senior blogger... he has all designs and layouts... i even dont know how to develop page for blog.

      حذف کریں